English   /   Kannada   /   Nawayathi

حکومت بچانے کے لئے بی جے پی کے پاس بچیں ہیں پانچ راستے

share with us

بنگلور:19؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع)کرناٹک میں کس کی حکومت ہوگی اس کے بارے میں تاحال تجسس برقرار ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کرناٹک میں اپنی حکومت بچانے کے لیے بی جے پی کے پاس پانچ راستے ہیں۔مئی 15 کو کرناٹک اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 222 نشستوں میں 104 نشستیں حاصل کی ہے۔نتائج کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ بی جے پی کے پاس میجک فیگر نہیں ہے یعنی بی جے پی کے پاس اکثریت نہیں ہے اس کے باوجود ریاستی گورنر واجو بھائی والا نے بی جے پی کو حکومت سازی کی دعوت دی اور اس کے دوسرے دن انہوں نے یدیورپا کو ریاست کے وزیر اعلی کا حلف دلا دیا۔ریاستی گورنر واجو بھائی والا نے یدیورپا کو حکومت سازی کے لیے 15 دن کی مہلت دی لیکن کانگریس پارٹی نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست داخل کرتے ہوئے گورنر کے فیصلے کو چیلنج کی۔ جس پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ یدیورپا کو 15 دن کی مہلت نہیں بلکہ کل ہی یعنی 19 مئی کو ہی وہ اپنی اکثریت ثابت کرے۔دوسری طرف، کانگریس پارٹی کے پاس 78 ارکان اسمبلی ہیں اور 37 جے ڈی ایس کے پاس ہیں، ان کے ساتھ بی ایس پی کے ایک رکن کو ملاکر 116 ارکان اسمبلی کانگریس۔ جے ڈی ایس کے پاس ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس اتحاد کے پاس بی جے پی سے زیادہ نشستیں موجود ہیں۔اس ضمن میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کے لیے بی جے پی کے پاس پانچ راستے ہیں۔ جو کہ یہ ہیں :۔پارٹی کے وہپ کی مخالفت کرتے ہوئے جے ڈی ایس اور کانگریس پارٹی کے ارکان اسمبلی کو پارٹی کے خلاف ووٹ ڈالنے کے لیے امادہ کرنے پر بی جے پی کی کشتی کنارے پر پہنچ سکتی ہے۔اگر حزب مخالف کانگریس اور جے ڈی ایس کے ارکان اجلاس میں غیر حاضر ہونے کی صورت میں اکثریت کے لیے درکار ارکان کی تعداد میں کمی ہو سکتی ہے۔ اکثریت کے لیے درکار نشستوں کا تعین اس دن اجلاس میں شرکت کرنے والے ارکانکی تعداد پر منحصر ہوتا ہے۔اگر اجلاس کے دوران بعض ارکان احتجاج یا ہنگامہ کرنے کی صورت میں، یا مسلسل نعرے بازی کرنے کی صورت میں سپیکر اسمبلی یہ فیصلہ کرے کہ ان کی موجودگی سے اجلاس کی کاروائی میں خلل ہورہا ہے تو اس صورت میں بھی اکثریت کے لیے درکار نشستوں کی تعدد میں بھی کمی کی گنجائش ہے۔کانگریس پارٹی میں ایک درجن سے زائد لنگایت ارکان اسمبلی ہیں۔ لنگایت کے مذہبی رہنماؤں کی جانب سے عین وقت یہ اعلان سامنے آسکتا کہ یدیورپا چونکہ لنگایت ہیں اور تمام ارکان کو بلا تفریق سیاسی جماعت ان کا ساتھ دینا چاہیے، اس صورتمیں بھی بی جے پی اپنی حکومت کو گرانے سے بچا سکتی ہے۔اس کے علاوہ بی جے پی کی یہ کوشش ہے کہ خفیہ طریقے سے ووٹنگ کروایا جائے۔ جس سے بی جے پی کے حق میں ووٹ ڈالنے والوں کی شناخت ظاہر نہیں ہوگی اور یدیورپا کے وزیر اعلی کی کرسی بھی بچ جائے گی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا