:اور ہر طرح کے
پنجاب میں کسانوں کی تحریک کا اثر ، کئی ٹرینیں متاث ... لوک سبھا انتخاب 2024: پہلے مرحلہ کے لیے 19 اپریل کو 102 ... احمد آباد - وڈودرا ایکسپریس وے پر دردناک سڑک حادث ... مودی حکومت آزاد ہندوستان کے سب سے بڑے گھوٹالے کو چ ... وزیر اعظم مودی کا کرناٹک کا ایک اور دورہ ، اِس تار ... یو اے ای : بارش کا 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، اسکول اور ... گوگل دفاتر کے کچھ ملازم گرفتار ! اسرائیل کے خلاف آ ... بھٹکل واطراف میں دو ہزار نو خاندانوں میں فطرہ کی ت ...
:اور ہر طرح کے
پنجاب میں کسانوں کی تحریک کا اثر ، کئی ٹرینیں متاث ... لوک سبھا انتخاب 2024: پہلے مرحلہ کے لیے 19 اپریل کو 102 ... احمد آباد - وڈودرا ایکسپریس وے پر دردناک سڑک حادث ... مودی حکومت آزاد ہندوستان کے سب سے بڑے گھوٹالے کو چ ... وزیر اعظم مودی کا کرناٹک کا ایک اور دورہ ، اِس تار ... یو اے ای : بارش کا 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، اسکول اور ... گوگل دفاتر کے کچھ ملازم گرفتار ! اسرائیل کے خلاف آ ... بھٹکل واطراف میں دو ہزار نو خاندانوں میں فطرہ کی ت ...
جلد ہی ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں داخل کی جائیں گی :گلزار اعظمی
ممبئی:17؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع) ۲۳؍جولائی ۲۰۰۱ء کو مغربی بنگال کے شہر کولکاتہ کی مشہور جوتے کی کمپنی کے مالک روئے برمن کو اغواء کرنے والے معاملے میں نچلی عدالت سے ملزمین کو ملی عمر قید کی سزاؤں کے خلاف جمعیۃ علماء کے توسط سے کولکاتہ ہائی کورٹ میں اپیل کو ہائی کورٹ نے سماعت کے لئے قبول کرتے ہوئے نچلی عدالت سے ریکارڈ طلب کرلیئے۔۔یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی ۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ ملزمین نور محمد عبدالطیف مالک، جلال ملا رشید ملا، میزان الرحمن جمال الدین، اختر حسین بشیر احمد، اسحاق احمد بشیر احمد،طارق محمود سلامت علی، ارشد خان احمد حسین کی اپیلیں جنہیں دہلی کے وکلاء ایڈوکیٹ عارف علی اور ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے تیار کیا ہے پر ایڈوکیٹ آن ریکارڈ کلکتہ ہائی کورٹ انوپم بار اور شاہد الدین احمد اور بیباسوان بھٹچاریہ نے بحث کی جس کے بعد کلکتہ ہائی کور ٹ کی دورکنی بینچ کے جسٹس روی کشن کپور اور جویامالیا باغچی نے اسے سماعت کے لیئے قبول کرتے ہوئے ضمانت عرضداشت داخل کرنے کی اجازت بھی دے دی۔
مقدمہ کے تعلق سے گلزار اعظمی نے کہا کہ اس معاملے میں پولس نے پہلے ۲۲؍ لوگوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا تھا جس میں سے ۱۷؍ ملزمین باعزت بری ہوئے تھے اور بقیہ پانچ ملزمین کو ۲۱؍ مئی ۲۰۰۹ء عمر قید کی سزا ہوئی تھی لیکن مقدمہ ختم ہوجانے کے بعد پولس نے آٹھ دیگر ملزمین کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف تعزیزات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا جن کے خلاف ۶۵؍ سرکاری گواہوں نے گواہی دی جس کے بعد علی پور جیل میں قائم خصوصی عدالت نے انہیں بھی عمر قید کی سزا سنا دی جس کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا جس پر سماعت عمل میںآئی۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ اس معاملے میں اغواہ کی سازش رچنے والوں کو پہلے ہی عدالت مجرم قرار دے چکی تھی اس کے بعد پھر متذکرہ ملزمین کو گرفتار کرکے ان پر مقدمہ چلایا گیا اور انہیں عمر قید کی سزاء دی گئی جو قانوناً درست نہیں ہے نیز انہیں امید ہیکہ ہائی کورٹ سے ملزمین کو انصاف ضرور ملے گا۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |