English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہندوستان میں ہر سال ڈھائی لاکھ بچیوں کا ہوتا ہے قتل,رپورٹ

share with us

نئی دہلی:17؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع) بھارت میں ہر برس پانچ سال سے کم عمر کی تقریباً ڈھائی لاکھ بچیوں کو صنفی تعصب کی بنیاد پر قتل کر دیا جاتا ہے۔اس تعلق سے گذشتہ روز شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق بھارت میں لڑکوں کو ترجیح دیا جاتا ہے اور ہر برس کم و بیش 2 لاکھ 39 ہزار لڑکیوں کی دیدہ دانستہ جان لے لی جاتی ہے اور انہیں موت کی نیند سلا دیا جاتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں خواتین کی تعداد میں بڑے پیمانے پر کمی آتی جا رہی ہے۔ سرکاری سالانہ سروے کے اعداد و شمار کے مطابق 60 ملین سے بھی زیادہ خواتین غائب ہیں۔ان تمام معاملات میں ایک عام وجہ اسقاط حمل بھی ہے۔ سروے کے مطابق بھارت میں بچیوں کے جنم سے پہلے ہی اُن کے ساتھ امتیازی سلوک شروع کردیا جاتا ہے۔پیرس یونیورسٹی سے شامل اس ریسرچ میں کو آتھر کرسٹوف گولموٹو کا کہنا ہےکہ صنفی تعصب معاشرے کی رگوں میں بستا جا رہا ہے۔ مادر رحم میں ہی بچیوں کا قتل ، ان کی پیدائش کے بعد ان سے نفرت اور جنم لینے والی بچیوں کو قتل کیا جانا اب معمول کی بات ہوتی جارہی ہے جسے جلد از جلد روکا جانا چاہیے۔  ریسرچ کے مطابق بھارت کی ریاست اتر پردیش، بہار، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں سب سے زیادہ اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں لیکن انہیں پولیس تھانوں میں درج نہیں کیا جاتا یعنی یہ ریکارڈ میں نہیں آ پاتے۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا