English   /   Kannada   /   Nawayathi

تحریک ’حق واپسی‘ کے شہداء کی تعداد 54 ہوگئی،9 ہزار زخمی

share with us

غزہ:13؍مئی2018(فکروخبر/ذرائع)غزہ کی مشرقی سرحد پر حق واپسی کے لیے احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 53 ہوگئی ہے جب کہ 9520 فلسطینی  زخمی ہوچکے ہیں۔ شہداء میں سے چھ کے جسد خاکیصہیونیفوج نے اپنی تحویل میں لے رکھے ہیں۔ شہداء میں 5 بچے اور دو صحافی شامل ہیں۔ جب کہ زخمیوں میں900 بچے، 400 خواتین، طبی عملے کے 200 کارکن اور 110 صحافی شامل ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے مشرقی غزہ میں نہتے مظاہرین کے خلاف زہریلی آنسو گیس کی شیلنگ سے 54 فلسطینی شہید ہوئے جب کہ 9420 فلسطینی زخمی ہوئےہیں۔ پانچ فلسطینیوں کو غزہ اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے درمیان قائم سرحد پر گولیاں مار کر شہید کیا گیا اور ان کے جسد خاکی قبضے میں لے لیے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والے 4589 فلسطینیوں کو اسپتالوں میں علاج کے بعد فارغ کردیا گیا جب کہ 3947 زخمیوں کو احتجاجی کیمپوں میں قائم ہنگامی طبی مراکز میں لے جایا گیا۔ شہداء میں 5 بچے شامل ہیں اور800 بچے زخمی ہوئےجب کی زخمی ہونے والی خواتین کی تعداد 225 ہے۔ 170 زخمیوں کی حالت اب بھی بدستور تشویشناک ہے۔شہداء القدس فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد اب تک اسرائیلی فوج کی انتقامی کارروائیوں میں ایک سو سے زایدفلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق صہیونی فوج کے نشانہ بازوں نے فلسطینی صحافیوں پر براہ راست فائرنگ کی۔ فائرنگ کی زد میں آ کر دسیوں فلسطینی مظاہرین بھی زخمی ہوگئے۔خیال رہے کہ فلسطین میں 30 مارچ کو شروع ہونے والی ’حق واپسی‘ تحریک چھ ہفتوں تک جاری رہے۔ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں غزہ میں54 مظاہرین شہید اور نو ہزار سے زاید خمی ہو  چکے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا