English   /   Kannada   /   Nawayathi

یوپی میں انسانیت پھر شرمسار،ایمبولنس نہ ملنے پر بیوی کی لاش کاندھے پر رکھ کر لے جانے پر شخص مجبور

share with us

یوپی:08؍مئی 2018(فکروخبر/ذرائع)اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جہاں کرناٹک کی انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں ، وہیں دوسری طرف ان کی ریاست کے اسپتالوں کی غیر حساسیت کی تصاویر مسلسل منظر عام پر آ رہی ہیں۔ ان کے انتخابی دوروں اور عوام کے تئیں ان کی جوابدہی کو لے کر اپوزیشن بھی لگاتار سوال کھڑے کر رہے ہیں۔ یو پی میں بے حال ہو چکی 108 ایمبولینس سروس کے سبب، کہیں لاش کو کاندھے پر لے جانا پڑ رہا ہے تو کہیں تیماردار وں کو اپنےمریضوں کو ٹھیلے اور چارپائی پر لے جانے کو مجبور ہیں۔بدایوں میں ایمبولینس نہ ملنے کی وجہ سے ایک شوہر کو اپنی بیوی کی لاش کو کاندھے پر رکھ کر گھر لے جانا پڑا۔ متاثرہ شخص کا الزام ہے کہ ا س کے مانگنے کے باوجود نہ تو ایمبولینس مہیا کرائی گئی اور نہ ہی لاشوں کو لے جانی والی گاڑی کا انتظام کیا گیا۔گزشتہ 7 مئی کی صبح موساجھاگ علاقہ کے رہائشی صادق نے اپنی بیمار بیوی مونسہ کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا تھا۔ علاج کے دوران دوپہر کو اس کی موت ہو گئی۔ بیوی کی موت ہو جانے کے بعد غریب صادق نے چیف میڈیکل آفیسر سے لاش لے جانے کے گاڑی کا مطالبہ کیا۔ لیکن صاد ق کے لئے لاش پہنچانے والی گاڑی کاانتظام نہیں کیا گیا۔ اس کے بعد لوگوں نے چندہ اکٹھا کر کے متاثرہ صادق کو دیا جس کے بعد وہ اپنی بیوی کی لاش کو آٹو کے ذریعے گھر لے جا سکا۔اس معاملہ میں اسپتال انتظامیہ نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اسپتال میں لاشوں کو لے جانے والی دو گاڑیاں ہیں اور مطالبہ کرنے پر دستیاب کرا دی جاتی ہیں۔ چیف میدیکل آفیسر نے اس معاملہ کی تحقیقات کا حکم دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے اس معاملے کی معلومات میڈیا سے ملی ہے جو کہ قابل مذمت ہے، لیکن ہمارے پاس دو مردہ گاڑیاں موجود ہیں۔ ‘‘ انہوں نے خطا کاروں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہےاس سے قبل 7 مئی کو قنوج میں ایمبولینس نہ ملنے کے سبب ایک نوجوان کو اپنی بیمار بیوی کو ٹھیلے پر اسپتال لے جانا پڑا۔ متاثرہ شخص کے مطابق اس کی بیوی اچانک بیمار پڑ گئی ، اس نے ضلع کی 108 ایمبولینس سروس کو مدد کے لئے کئی بار فون کیا، لیکن ایمبولینس نہیں پہنچی۔مجبوراً اسے اپنی بیمار بیوی کو ٹھیلے پر 9 کلومیٹر پیدل اسپتال لے کر جانا پڑا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا