English   /   Kannada   /   Nawayathi

عنایت اللہ شاہ بندری نے انتخابات سے قبل ہی لوگوں کے دل جیت لیے !!

share with us

فکر و خبر کی خصوصی رپورٹ 

شہرِ بھٹکل کے مشہور کبڈی کھلاڑیوں میں قابلِ ذکر نام جناب عنایت اللہ شاہ بندری کا ہے۔ موصوف اپنی نوعیت کے منفرد کبڈی کھیل کی وجہ سے پورے ضلع بلکہ ریاستی سطح پر مشہور ہوگئے۔ اسی شہرت اور نیک نامی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے سماجی کاموں میں حصہ لیناشروع کردیا ، جہاں کہیں بھی لوگ مصیبت میں رہتے یا انہیں کسی  حکومتی کاموں میں تعاون درکار ہوتا تو فورا آپ ان کی مدد کے لیے پہنچتے۔ بلکہ اس سے ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے آپ نے سیاست میں قدم رکھا اور جنتادل سیکولر (جے ڈی ایس ) کے کارکنان میں اپنا نام بھی شامل کیا۔ بھٹکل میں انتخابات کے لیے یہاں کی سماجی اور فلاحی صد سالہ قدیم تاریخ کی حامل مجلس اصلاح وتنظیم کا فیصلہ حتمی مانا جاتا ہے۔ چاہے وہ اسمبلی انتخابات ہوں ، یا بلدیہ اور پنچایت کے ہوں ، تنظیم کسی سیاسی پارٹی کی حمایت سے اپنا امیدوار میدان میں اتارتی ہے اور اس کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے اپنا اہم کردار بھی ادا کرتی ہے۔ انتخابات میں جب جب بھی تنظیم نے کسی سیاسی جماعت کی حمایت کا اعلان کیا اس وقت جناب عنایت اللہ شاہ بندری صاحب نے ہمیشہ قومی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی پارٹی کے لیے کام کرنے کے بجائے تنظیم کی حمایت یافتہ پارٹی کے لیے کام کیا ۔ یہی وجہ تھی کہ وہ ایک ابھرتے ہوئے سیاسی قائد کی شکل میں سامنے آنے لگے اور لوگوں کو ایس ایم یحیی صاحب کی یاد دلائی جنہوں نے ہمیشہ ملی مفاد کو سامنے رکھ کر کام کیا ۔ گذشتہ اسمبلی انتخابات میں بھٹکل اسمبلی حلقہ سے انتخابات میں امیدواری کے لیے لوگوں کی رائے تھی کہ بطور امیدوار ایک مسلم لیڈر کو کھڑا کیا جائے اور اس کے لیے بالاتفاق جناب عنایت اللہ صاحب شاہ بندری کا نام سامنے آنے لگا اور بالآخر تنظیم نے بھی آپ کے نام کا اعلان بھی کردیا۔ اب مسئلہ تھا کسی سیاسی پارٹی سے ٹکٹ حاصل کرنے کا جس کے لیے جناب عنایت اللہ شاہ بندری نے تنظیم کے ذمہ داروں کے ساتھ مل کر کوششں کی اور اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے جے ڈی ایس کا ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ لوگوں میں ایک عجیب خوشی تھی ، مسلم امیداور کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے ہرکوئی اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کرنے لگا لیکن خدا کو کچھ اور ہی منظور تھا ۔ قریب دس ہزار ووٹوں سے جناب عنایت اللہ صاحب انتخابات تو ہارگئے لیکن مسلمانوں میں امید کی کرن روشن ہونے لگی ۔  اور مسلمانوں میں امید جاگ گئی کہ مسلم قائد کے سامنے آنے پر سرد خانے میں پڑے ہمارے کئی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ دن گذرتے گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے دوسرے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع ہوگئیں ۔ چونکہ جناب عنایت اللہ شاہ بندری صاحب گذشتہ انتخابات میں جے ڈی اے کے امیدوار رہ چکے تھے اور پارٹی کے ذمہ داروں کو گذشتہ انتخابات میں ان کی محنت کو دیکھ کراب کی مرتبہ انہیں فیصلہ کرنے میں دیر نہیں لگی اور پارٹی کی جانب سے جاری پہلی ہی فہرست میں بھٹکل اسمبلی حلقہ کے لیے جناب عنایت اللہ شاہ بندری صاحب کے نام کا اعلان کردیا گیا ۔ بھٹکل کے سیاسی حالات نے کروٹ لی ۔ ریاست میں کانگریس کے ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر لوگوں کو محسوس ہونے لگا کہ اس مرتبہ کانگریس کی جیت یقینی ہے جس کے لیے وہ ایک منظم لائحہ عمل تیار کرکے دوبارہ اقتدار پر قبضہ جمانے کی کوشش میں ہے۔ جس کی وجہ سے جے ڈی ایس پارٹی کی جانب لوگوں کا رجحان کم نظر آنے لگا۔ حالات کو دیکھتے ہوئے خود جے ڈی ایس ہائی کمان جن میں کمار سوامی قابلِ ذکر ہیں نے اپنے دیگر کئی اعلیٰ افسران کے ساتھ بھٹکل کا دورہ کیا اور انجمن گراؤنڈ میں منعقدہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عنایت اللہ شاہ بندری کی حمایت کرنے کی بات کہی۔ مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے ذمہ داروں کے ساتھ بھی ایک خصوصی نشست کی اور اپنی پارٹی کے امیدوار کو حمایت دینے کا مطالبہ کیا ۔ لیکن اس کے بعد بھی رائے عامہ جے ڈی ایس کے حق میں ہموار نہ ہوسکی ۔ دوروز قبل بھٹکل اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے امیدوار منکال وائیدیا نے دفتر تنظیم پہنچ کر ذمہ داروں سے ملاقات کی جس میں کئی باتیں زیر غور آئیں ۔ تنظیم کی جانب سے باضابطہ اب تک منکال کی حمایت کا اعلان نہیں ہوا لیکن دوسرے ہی روز وھاٹس اپ پر جناب عنایت اللہ شاہ بندری کے نام ایک خط کی کاپی وائرل ہوگئی جس میں مجلس اصلاح وتنظیم کے ذمہ داروں نے اس بات کی وضاحت کی کہ آپ نے ملی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے پرچۂ نامزدگی داخل کرنے کے چار روز قبل بطور امیدوار نامزدگی واپس لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے ۔ خط میں تنظیم کی انتظامیہ نے آپ کے احساسات اور جذبات کی قدر کرتے ہوئے خلوصِ دل سے آپ کا شکریہ ادا کیا ہے اور ان کے لیے تابناک اور روشن مستقبل کے لیے دعائیں دی ہیں۔ اس خط کے وائرل ہوتے ہی لوگوں میں جناب عنایت اللہ شاہ بندری کے تئیں ہمدردی کے جذبات ابھر آئے اور ہر ایک ان کے اس اقدام کی سراہنا کرنے لگا، اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ موصوف اپنی رائے بدلنے کے لیے جن مشقتوں کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ ظاہر ہے۔ پارٹی نے انہیں اپنی پہلی فہرست میں بھٹکل اسمبلی حلقہ کے لیے ان کے نام اعلان کیا اور اب آخری وقت میں ملی مفاد کے لیے اس طرح کا اقدام کوئی معمولی بات نہیں جس کی جتنی بھی سراہنا کی جائے کم ہے۔ دوسری جانب ان کے ہر دلعزیز سیاسی قائد کے طور پر ابھرنے کے خواب کو  شرمندۂ تعبیر کیے جانے کی طرف ایک سنہرا قدم ہے۔ امیداور انتخابات میں حصہ لے کر جیت پر جتنی خوشی عوام کو ہوتی ہے اس سے زیادہ خوشی انہیں جناب عنایت اللہ شاہ بندری کے اس اقدام سے ہوئی ہے اور لوگ یہ کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ انہوں نے انتخابات سے قبل ہی لوگوں کے دل جیت لیے ہیں۔

آپ کے اس اہم اور بر وقت اپنے  تاریخی بلکہ تاریخ ساز فیصلہ پر ادارہ فکر وخبر مبارکباد پیش کرتا ہے اور دعا کرتا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو دنیا و وآخرت میں کامیابیوں سے ہم کنار فرمائے ۔ آمین

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا