English   /   Kannada   /   Nawayathi

مکہ مسجد بم دھماکہ کیس: متاثرین کی مدد کے لیے اویسی آگے آئے

share with us

حیدرآباد:19؍اپریل2018(فکروخبر/ذرائع)آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ تاریخی مکہ مسجد بم دھماکے کے متاثرین کے اہل خانہ اگر حیدرآباد کی عدالت کے فیصلے سے ناخوش ہیں اور اسے چیلنج کرنا چاہتے ہیں تو میں ان کی مدد کروں گا۔بھارت کے جنوبی شہر حیدرآباد سے رکن پارلیمان اسد الدین اویسی نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ ' اگر متاثرین کے اہل خانہ عدالتی فیصلے کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں تو میں ان کی قانونی طور پر مدد کر سکتا ہوں۔پینسٹھ سالہ رہنما اویسی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ لوگ این آئی اے کو طوطا بتا رہے ہیں لیکن میرا ماننا ہے کہ یہ اندھی اور بہری تحقیقاتی ایجنسی ہے۔ادھر بی ایس پی سربراہ مایاوتی کا کہنا ہے کہ 'بی جے پی سیاسی مفاد کے لیے تحقیقاتی ایجنسیوں کا استعمال کر رہی ہے اور ملک میں جنگل راج کی قیادت کر رہی ہے۔ حکومت کے اس رویے کے باعث ان کی ہی پارٹی کے کئی رہنما بری طرح پھنس گئے ہیں'۔

واضح رہے کہ 18 مئی 2007 میں نماز جمعہ کے دوران مکہ مسجد میں بم دھماکہ ہوا تھا، جس میں 9 افراد ہلاک اور 58 زخمی ہوئے تھے۔دھماکے کی مخالفت کرنے والے مظاہرین پر پولیس نے مسجد کے باہر فائرنگ بھی کی تھی، جس میں کل 16 لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔اے این آئی نے مکہ مسجد بم دھماکے معاملے میں آر ایس ایس کے کارکن اسیمانند کو اہم ملزم کے طور پر پیش کرتے ہوئے فرد جرم داخل کیا تھا۔تاہم بمیں عدالت نے اسیمانند کو ضمانت پر بری کر دیا تھا۔واضح رہے کہ نومبر 2010 میں سی بی آئی نے اسیمانند کو گرفتار کیا تھا اور انہیں قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے حوالے کیا گیا تھا۔ان کی گرفتاری سے قبل اس معاملے کی جانچ کرنے والوں نے تقریباً 100 نوجوانوں سے پوچھ گچھ کی تھی۔مئی 2011 میں فرد جرم داخل کرنے کے بعد اس معاملہ کی جانچ میں این آئی اے نے کسی طرح کی پیش رفت نہیں کی تھی۔ اور اب تازہ خبروں کے مطابق این آئی اے کی پیروی کرنے والے وکیل کا تعلق اے بی وی پی سے تھا۔ اے بی وی پی، بی جے پی کی یوتھ ونگ اکائی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا