English   /   Kannada   /   Nawayathi

فائدہ نظر نہ آیا تو کم جونگ سے ملاقات ادھوری چھوڑ دونگا،امریکی صدر ٹرمپ

share with us

واشنگٹن:19؍اپریل2018(فکروخبر/ذرائع)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپانی وزیر اعظم شانزو ایبے کو یقین دہانی کرائی ہے کہ فائدہ نظر نہیں آیا تو شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان سے ملاقات ادھوری چھوڑ کر آجاوں گا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم شانزو ایبے نے مشترکہ پریس کا نفرنس کی۔امریکی صدر ٹرمپ نے سی آئی اے ڈائریکٹر پامپیو کے شمالی کوریا کے خفیہ دورے کی بھی تصدیق کی جس میں انہوں نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ سے ملاقات کی تھی۔امریکی صدر کے مطابق پامپیو کے کم جانگ سے ملاقات خوشگوار رہی ۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ جاپانی قیدیوں کی رہائی کے لیے شمالی کوریا سے کوئی رو رعایت نہیں ہو گی ۔جاپانی وزیر اعظم نے کہا کہ پیا نگ یانگ کو مذاکرات پر آمادہ ہونے کا انعام نہیں ملنا چاہیے ۔ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کو ریا کے غیر ایٹمی ہونے سے کم پر مطمئن نہیں ہوں گا۔اس موقع پر ٹریڈ معا ہدے میں واپسی پر امریکی صدر نے مشروط آمادگی ظاہر کی۔جاپانی وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں ملک تجارتی تعلقات پر بات کریں گے۔ مشترکہ نیوز کانفرنس میں دونوں رہنماؤں نے کہا کہ شمالی کوریا پر جوہری پروگرام کے خاتمے کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ دبا کو قائم رکھا جائے گا۔صدر ٹرمپ نے امید کا اظہار کیا کہ کم جونگ ان سے ملاقات کامیاب ثابت ہو گی لیکن اگر ایسا نہیں ہوا تو وہ باعزت طریقے سے میٹنگ سے اٹھ کر چلے جائیں گے۔انھوں نے اس کے ساتھ یہ بھی کہا کہ شمالی کوریا میں قید تین امریکی شہریوں کی رہائی کے لیے بات چیت جاری ہے۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ شمالی کوریا پر اس وقت تک زیادہ سے زیادہ دبا کی مہم جاری رہے گی جب تک وہ جوہری تخفیف نہیں کرتا۔جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ شمالی کوریا کے لیے ایک روشن راستہ موجود ہے جب یہ جوہری تخفیف حاصل کرتا ہے جو ناقابل واپسی اور مکمل اور تصدیق شدہ ہو۔ ان کے لیے اور دنیا کے یہ بہت بڑا دن ہو گا۔اس سے پہلے صدر ٹرمپ نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پوم پیاو کے خفیہ دورے پر شمالی کوریا جانے اور وہاں کم جونگ ان سے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مائیک پوم پیاو نے کم جونگ ان سے اچھے تعلقات استوار کر لیے تھے اور یہ ملاقات بہت اچھی رہی۔خیال رہے کہ بدھ کو امریکی میڈیا نے خبر دی تھی کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پوم پیاو ایک خفیہ دورے پر شمالی کوریا گئے تھے جہاں انھوں نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی۔حکام نے بتایا ہے کہ اس ملاقات کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ملاقات کی تفصیلات طے کرنا تھا۔اس سے قبل صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر کہا تھا کہ پیونگ یانگ کے ساتھ اعلی ترین سطح پر بات چیت ہوئی ہے۔یہ غیرمتوقع اور خفیہ ملاقات امریکہ کا شمالی کوریا کے ساتھ 2000 کے بعد سے اعلی ترین سطح پر رابطہ ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا میں کہا ہے کہ انتہائی اعلی سطح پر ہماری براہ راست بات چیت ہوئی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جاپانی وزیراعظم کے دور امریکہ کا ایک مقصد امریکی صدر کو اس بات پر قائل کرنا ہے کہ مغرب شمالی کوریا کے خلاف سخت موقف سے پیچھے نہ ہٹے۔رواں ماہ کے شروع میں امریکی حکام نے بتایا تھا کہ شمالی کوریا نے وعدہ کیا ہے کہ دونوں ممالک کے رہنماں کی ملاقات میں وہ امریکہ سے اپنے جوہری ہتھیاروں اور ان کے مستقبل کے بارے میں بات کرے گا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات کی خبر مارچ میں سامنے آئی تھی اور وہ عالمی برادری کے لیے نہایت حیران کن تھی۔ واضح رہے کہ اس خبر کے آنے سے ایک سال قبل تک ان دونوں کے درمیان لفظی جنگ جاری تھی جس میں دونوں نے ایک دوسرے کی ذات پر حملے کیے اور دھمکیاں تک دی تھیں۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا