English   /   Kannada   /   Nawayathi

تاریخی ’’دین بچاؤ دیش بچاؤ ‘‘کانفرنس سے مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی کاخطاب

share with us

پٹنہ :17؍اپریل2018(فکروخبر/ذرائع) امارت شرعیہ بہارو اڑیسہ کی جانب سے صوبہ بہار کی راجدھانی پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں مورخہ ۱۵؍اپریل ۲۰۱۸ء ؁ کو دین بچاؤ دیش بچاؤ کے عنوان سے ایک عظیم الشان اورتاریخ ساز کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں امیر شریعت مفکر اسلام حضر ت مولاناسید محمد ولی رحمانی دامت برکاتہم کی آواز پرایک اندازے کے مطابق دس لاکھ سے زائدمسلمان مردوخواتین اور برادران وطن نے شرکت کرتے ہوئے اپنے دین اور اپنے دیش کے تحفظ کاعزم کیا، اس تاریخ ساز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے سکریٹری حضرت مولانامحمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے قرآن کریم کی ایک آیت کے ترجمے سے اپنی گفتگو کاآغاز کیا کہ اﷲ ہی اس کائنات کا بادشاہ ہے ،وہ جسے چاہتاہے حکومت اور عزت عطا کرتا ہے، اور جسے چاہتاہے اقتدار سے بے دخل کر کے ذلیل و رسوا کر دیتاہے،آپ نے کانفرنس میں آئے ہوئے مسلمانوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ملکی حالات کاتقاضہ ہے کہ ہم سب مسلمان اپنے دین اور ملک کے تحفظ کے لیے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں ،اوراس کانفرنس سے یہ پیغام لے کر جائیں کہ ہم چاہے جس مسلک اور مکتب فکر کے پیروکار ہوں ہم سب سے پہلے ا ﷲ کے بندے اور اس کے رسول کے غلام ہیں، اس لیے ہم سب متحد ہو کر بھائی بھائی بن کر زندگی گذاریں گے اور ہر طرح کے اختلاف اور انتشار کوختم کریں گے،تا کہ اﷲ کی مددہمیں حاصل ہو۔
متحد ہو تو بدل ڈالو زمانے کانظام
منتشر ہو تو مرو شور مچاتے کیوں ہو
آپ نے مسلمانوں کو شریعت اسلامیہ پر عمل پیرا ہونے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی ازدواجی زندگی کو خوشگوار بنائیں اور اپنے خاندانی نظام کو مستحکم کریں۔ 
ملک کی موجودہ صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے حضرت والا نے فرمایا کہ مٹھی بھر فرقہ پرست عناصر ہمارے اس دیش کو غلط راستے پر لے جا رہے ہیں، بڑے بڑے کرپشن او ر گھوٹالے سامنے آ رہے ہیں،خواتین کی عصمتیں تار تار ہورہی ہیں،گائے کے نام پر انسانوں کوقتل کیاجا رہاہے، ایسے حالات میں اس دیش کو بچانا ہماری اور ہر سچے ہندوستانی کی ذمہ داری ہے،آپ نے کہا کہ یاد رکھیں زندہ قومیں اس وقت تک باقی رہتی ہیں جب تک وہ اپنے قائدین کے اشاروں پر چلتی ہیں، اس لیے ہم اپنے علماء اور قائدین پر اعتماد کریں اور ان کے ہاتھوں کومضبوط کریں،آپ نے کہا کہ یہ دیش ہمارا ہے، اور ہمیں اس دیش سے بے پناہ محبت ہے، ہمارے آقا جناب رسول اللہ ﷺ نے ہمیں اپنے وطن سے محبت کی تعلیم دی ہے ،اس لیے ہم اپنے اس دیش کو بربادہوتاہوا ہرگز نہیں دیکھ سکتے۔آپ نے اس امید کااظہار کیا کہ امیر شریعت حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب کی قیادت میں دین اور دیش کے تحفظ کی کوششیں کامیاب ہوں گی،ظلم و ناانصافی کاخاتمہ ہوگا، اور عنقریب انصاف اور امن و سکون کا پیغام لیے ایک نیا سورج طلوع ہوگا۔ 
حکومت کے طلاق ثلاثہ بل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مولانا نے کہاکہ طلاق اسلام کا قانون ہے جس میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی،آپ نے حکومت کو دعوت دی کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ اسلام کے قانون طلاق کو سمجھنے کی کوشش کرے اور بغیرمعلومات کے ملک کے باشندوں کو گمراہ نہ کرے، آپ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ طلاق ثلاثہ بل واپس لے جو مسلم پرسنل لااور دستور ہند کے منافی ہے اور مسلم خواتین کو بے سہارا کرنے والا ہے،مولانا نے فرمایا کہ مسلمان اپنی بیوی کے ساتھ حسن سلوک کرتا ہے، اور اگر نباہ نہ ہو سکے تو طلاق دے کر اچھے انداز میں اس کو آزاد کر دیتا ہے، لیکن اسے درمیان میں لٹکا کر نہیں رکھتا۔حکومت کے الیکشنی وعدوں اوردعووں پر تنقید کرتے ہوئے آپ نے کہاکہ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے اور جوابدہی سے بچنے کے لیے حکومت کی جانب سے غیر ضروری معاملات کو مسئلہ بنا کر پیش کیا جارہا ہے، اناؤ اور کشمیر میں پیش آئے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے آپ نے کہا کہ آج ہماری بچیاں اور بہنیں محفوظ نہیں ہیں،اس لیے حکومت طلاق اورحلالہ پر دھیان دینے کے بجائے ملک میں امن وامان کے قیام پر توجہ دے ،اسی میں سب کی بھلائی ہے۔
اخیر میں حضرت امیر شریعت مولانا محمدولی رحمانی صاحب کا کلیدی خطاب ہوا ،اس کانفرنس میں دور دراز مقامات سے آئے ہوئے لاکھوں افراد نے اپنے دین پر قائم رہنے اور اپنے دیش کی حفاظت کرنے کا عزم کیا۔واضح ہو کہ یہ کانفرنس پٹنہ کے مشہوراور وسیع و عریض گاندھی میدان میں منعقد ہوئی ،جو آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بھر گیا اور اپنی تنگ دامنی کا شکوہ کرنے لگا۔امید ہے کہ یہ عظیم الشان کانفرنس ملک کے نازک حالات کو صحیح رخ پر لے جانے کا ذریعہ ثابت ہو گی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا