English   /   Kannada   /   Nawayathi

مودی حکومت میں خواتین غیر محفوظ،کٹھوااوراناؤسانحات شرمناک

share with us

صوبائی ومرکزی حکومتیں مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کریں:مولانااسرارالحق قاسمی


پٹنہ:15؍اپریل2014(فکروخبر/ذرائع) اس وقت پورے ملک میں جنگل راج قائم ہے اور تعجب کی بات یہ ہے کہ خود صوبائی حکومتیں ریپ اور قتل جیسا گھناؤنا جرم کرنے والوں کوبچانے کی کوشش کررہی ہیں اور مرکزی حکومت ان کا ساتھ دے رہی ہے۔یہ باتیں معروف عالم دین وممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے دین بچاؤدیش بچاؤ کانفرنس میں شرکت کے لئے پٹنہ پہنچنے پراخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے یوپی کے اناؤ اور جموں و کشمیر کے کٹھوامیں عصمت دری و قتل کے حوالہ سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہیں۔مولانانے کہاکہ یوپی میں جب بی جے پی کے ممبر اسمبلی پر عصمت دری کا الزام عائد ہوا تو وہاں کی یوگی حکومت اسے بچانے کی کوشش کرنے لگی،ٹھیک اسی طرح کٹھوامیں ایک آٹھ سالہ معصوم بچی کی اجتماعی آبروریزی اور نہایت وحشیانہ طریقہ سے اس کے قتل کے معاملے میں صوبے کی بی جے پی۔پی ڈی پی سرکارنے بروقت منصفانہ کارروائی نہیں کی،اس کے برعکس وہاں کے انتہاپسندہندووں کی جماعت حتی کہ لوکل وکلاء بھی ملزمین کے دفاع میں احتجاج اور نعرہ بازی کرتے نظر آئے،یہ نہایت ہی شرمناک اور انسانیت سے گری ہوئی حرکت ہے۔مولانانے کہاکہ اس وقت پورے ملک میں جس قسم کی ذہنیت کو فروغ حاصل ہورہاہے اور شدت پسند ہندوتنظیمیں معاشرہ میں جس قسم کا زہر گھول رہی ہیں ،یہ صرف مسلمانوں یا اقلیتوں کے لئے ہی نہیں پورے ہندوستان کے لئے تباہی و بربادی کا سبب ہوگااور اس سے عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہ خراب ہورہی ہے۔ان کاکہناتھاکہ وزیر اعظم نریندرمودی جنہوں نے بڑے زور وشور سے بیٹی بچاؤبیٹی پڑھاؤکا نعرہ دیا تھا،انہی کی حکومت میں بیٹیوں کے ساتھ ایسی انسانیت سوز حرکتیں کی جارہی ہیں مگر وہ خود بھی زبان نہیں کھولتے اور ان کی کابینہ میں موجودخاتون وزراء کوبھی عورتوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر ایک لفظ بولنے کی توفیق نہیں ہوتی یہ بڑی افسوسناک صورت حال ہے اوراس پر خود وزیر اعظم اوران کی حکومت کو غور کرنا چاہئے۔مولانانے کہاکہ اس وقت پورے ملک میں کٹھوااور اناؤکے حادثوں کولے کر سخت غم و غصہ کاماحول پایاجارہاہے اور لوگ مجرموں کے لئے سخت سزاؤں کا مطالبہ کررہے ہیں،مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عصمت دری کے سلسلہ میں سخت سے سخت قانون بناکر مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائے،اسی طرح ان لوگوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے جنہوں نے کٹھوایا اناؤمیں عصمت دری کے ملزموں کوبچانے کی کوشش کی اورجرم کے ساتھ کھڑے ہوئے۔انہوں نے کہاکہ جب تک ملک میں انصاف کے نفاذ کویقینی نہیں بنایا جاتا اس وقت ملک ترقی و خوشحالی اور سماجی ہم آہنگی و یکجہتی کے راستے پر نہیں چل سکتا۔انہوں نے موجودہ حالات میں خاص طورپر مسلمانوں سے اپیل کی کہ اتحاد واتفاق کا مظاہرہ او رملک و ملت کو درپیش مسائل اور چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے انصاف پسند برادران وطن کے ساتھ مل کر ٹھوس لائحۂ عمل مرتب کرکے ملک و ملت کے تحفظ کے عملی قدم اٹھائیں۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا