English   /   Kannada   /   Nawayathi

شام میں جاری بحران کا کوئی فوجی حل نہیں: انتونیو گوٹیریس

share with us

نیویارک:15؍اپریل2018(فکروخبر/ذرائع) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے شام میں ہونے والی پیش رفت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطہ اس وقت سرد جنگ کی حالت میں ہیاور صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے کوئی ذرائع نہیں۔انھوں نے یہ بات العربیہ نیوز کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کہی ہے۔انھوں نے ہفتے کے روز شام پر امریکا ، برطانیہ اور فرانس کے فضائی حملوں کے بعد اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ ضبط وتحمل کا مظاہرہ کریں اور شام میں کسی ایسی کارروائی سے گریز کریں جس سے صورت حال مزید خراب ہونے اور شامی عوام کے مسائل میں اضافے کا اندیشہ ہو۔ان تینوں ممالک نے شام کے شہر دوما میں گذشتہ ہفتے اسدی فوج کے کیمیائی ہتھیاروں کے حملے کے بعد یہ کارروائی کی ہے۔اس کیمیائی حملے میں چالیس افرا د ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔انتو نیو گوٹیریس نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے والوں کے احتساب کا کوئی میکانزم ہی نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ شام میں جاری بحران کا کوئی فوجی حل نہیں۔انھوں نے بتایا کہ فرانس نے انسانیت مخالف جرائم کے خلاف قراردادوں پر ویٹو کے حق کو محدود کرنے کے لیے ایک تجویز پیش کی ہے۔عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل نے آج الگ سے ایک بیان میں کہا کہ ’’کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی ممانعت ہے۔اس کے تباہ کن مضمرات ہوتے ہیں ‘‘۔انھوں نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قانون کے مطابق اقدام کیا جائے۔انھوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں کے ذمے داروں کے تعیّن کے لیے ایک تحقیقاتی پینل کے قیام پر اتفاق کرے۔واضح رہے کہ روس نے گذشتہ ہفتے شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں کی تحقیقات کے لیے ایسے پینل کے قیام سے متعلق امریکا کی پیش کردہ قرارداد کو ویٹو کردیا تھا۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا