:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
کننور 14؍اپریل2018(فکروخبر/ذرائع)جب جب انسانیت کو شرمسار کرنے والے واقعات پیش آتے ہیں تب تب انسانیت کو زندہ رکھنے والی مثالیں سامنے آتی ہیں اور سر فخر سے اونچا ہوجاتا ہے۔جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں آٹھ سالہ بچی آصفہ کے ساتھ ریپ اور قتل کے بعد چہار جانب غم و غصہ ہے۔ اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش بھی کی گئی۔ حادثے پر سیاست بھی کی گئی۔ لیکن ان سب کے درمیان بھارت میں اتحاد بنائے رکھنے کا ذمہ عام لوگوں نے اٹھایا ہے۔ ایسی ہی ایک نادر مثال کیرالہ کے کننور ضلع میں رہنے والے ایک شخص نے پیش کی ہے۔ اس شخص نے اپنی معصوم بیٹی کا نام کٹھوعہ گینک ریپ کی متاثرہ آصفہ کے نام پر رکھا ہے۔ فیس بک پر اپنی بیٹی کی تصویر شیئر کرتے ہوئے رجت رام نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اپنی بیٹی کا نام کٹھوعہ میں گینگ ریپ کی متاثرہ آصفہ کے نام پر رکھا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہر معاملے کو فرقہ وارانہ دینے والوں کے منہ پر رام نے نہ صرف طمانچہ رسید کیا ہے بلکہ انہیں اپنی گریبانوں میں جھانکنے کی بھی نصیحت دینے کی کوشش کی ہے کیوں کہ رجت رام غیر مسلم ہیں اور آصفہ مسلم گھرانے سے تعلق رکھتی تھیں۔ ان کی پوسٹ کو سوشل میڈیا پر خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔ لوگ انہیں مذہبی رواداری اور قومی ہم آہنگی کی عمدہ مثال قرار ہوئے اس کی ستائش کر رہے ہیں۔ فیس بک پران کی پوسٹ 15 ہزار سے بھی زیادہ لوگ شیئر کر چکے ہیں جبکہ 22 ہزار سے زیادہ لوگوں نے اسے لائک کیا ہے۔اس سانحے کے بعد ملک بھر میں ملزمین کی سخت سے سخت سزا دلانے کے لیے احتجاج کیا جا رہا ہے اور متاثرہ اور اس کے خاندان کے لیے مارچ کیے جا رہے ہیں۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |