English   /   Kannada   /   Nawayathi

شام پر حملہ کے سنگین نتائج بھگتنے ہونگے ،شامی صدر

share with us

دمشق14؍اپریل2018(فکروخبر/ذرائع)شام کے صدر بشار الاسد کا کہنا ہے کہ شامی سرزمین پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے میزائل حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔ادھر روسی صدر ولادی میر پوتن نے روسی کے حلیف ملک شام پر حملے کی 'سخت ترین طریقے سے' مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ روس اقوامِ متحدہ کا ہنگامی اجلاس بلائے گا۔روسی سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق صدر پوتن نے اس حملے کو 'جارحیت' قرار دیا۔ انھوں نے کہا دوما پر ہونے والا کیمیائی حملہ ڈراما تھا اور یہ حملے کا بہانہ تھا۔شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ جب دہشت گرد ناکام ہوئے تو امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے مداخلت کر دی اور شام پر جارحیت پر کمربستہ ہو گئے۔بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شام کے خلاف یہ جارحیت ناکام ہو جائے گی۔خبر رساں ادارے کے مطابق میزائل حملوں میں دمشق کے شمال مشرق میں ایک تحقیقی مرکز کو نشانہ بنایا گیا جبکہ دارالحکومت کے اردگرد واقع دیگر عسکری تنصیبات بھی نشانہ بنی ہیں۔صنعا نیوز کا کہنا ہے کہ حمص میں عسکری ڈپوز کو نشانہ بنانے والے میزائلوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔شام کے اتحادی روس کے امریکہ میں سفیر اناطولی انوتوف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے ملک کے بدترین خدشات حقیقت کا روپ دھار رہے ہیں۔وسی سفارتخانے کی جانب سے فیس بک پر جاری کردہ بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ ہماری تنبیہ کو پھر سے نہیں سنا گیا ہے۔ ایک پہلے سے سوچا سمجھا منصوبہ عمل میں لایا جا رہا ہے۔ ایک بار پھر ہم خطرے سے دوچار ہیں۔پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم نے خبر دار کیا تھا کہ ایسے اقدامات نتائج کے بغیر نہیں جانے دیے جائیں گے اور اس کی تمام تر ذمہ داری واشنگٹن، لندن اور پیرس کی ہے۔بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ روسی صدر کی بے عزتی کرنا ناقابلِ قبول ہے۔ امریکہ جس کے پاس کیمیائی ہتھیاروں کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے، اسے کوئی اخلاقی حق نہیں کہ وہ دوسرے ممالک پر الزام لگائے۔یاد رہے کہ اسی ہفتے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گرتیرس نے کہا تھا کہ ایک مرتبہ پھر 'سرد جنگ کا آغاز' ہو گیا ہے۔ انتونیو گرتیرس نے شام کے حوالے سے بڑھتے ہوئے خطرات کے بارے میں بھی خبردار کیا تھا۔

عالمی ردِعمل
ایران 

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنئی نے کہا ہے کہ شام پر مغربی ممالک کا حملہ ایک جرم ہے جو کہ بے سود رہے گا۔ایرانی ٹی وی کے مطابق آیت اللہ خامنئی کا کہنا تھا کہ 'امریکہ اور اتحادی شام میں جرائم سرزد کر کے کچط حاصل نہیں کریں گے۔ شام پر حملے کرنا جرم ہے۔ امریکی صدر، برطانوی وزیراعظم اور فرانسیسی صدر مجرم ہیں۔'

ترکی
ترکی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ صدر بشار الاسد کے خلاف حملے کا خیر مقدم کرتا ہے اور اسے مناسب کارروائی قرار دیا۔بیان میں کہا گیا کہ دوما کے حملے کے پس منظر میں برطانیہ، امریکہ اور فرانس کے حملے نے انسانی ضمیر کو آسودہ کیا ہے۔انقرہ نے مزید کہا کہ گذشتہ ہفتے دوما میں ہونے والا مشتبہ کیمیائی حملہ انسانیت کے خلاف جرم تھا اور اسے بغیر سزا کے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا تھا۔شامی حکومت نے کہا ہے کہ یہ واقعہ من گھڑت ہے جبکہ اس کے حامی روس نے کہا ہے کہ یہ برطانیہ کے تعاون سے تیار کیا گيا ہے۔ترکی شام میں حکومت کے خلاف برسرپیکار باغیوں کی حمایت کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس نے شمالی شام میں کرد فوجیوں کے خلاف آپریشن جاری رکھا ہوا ہے جبکہ مبینہ طور پر روس سے معاہدہ کر رکھا ہے وہ اس کی فضائی قوت کا شمالی شام میں استعمال کرے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا