English   /   Kannada   /   Nawayathi

فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو اپنی زمین پر رہنے کا حق حاصل ہے، سعودی ولی عہد

share with us

معمول کے تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے امن معاہدے کو یقینی بنانا ہوگا، دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ اسرائیل اور فلسطین کا مسئلہ ہے ، سعودی عرب اب بھی ایک خودمختاد فلسطینی ریاست کا حامی ہے،انٹرویو


واشنگٹن :03؍اپریل2018(فکروخبر/ذرائع) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اسرائیلیوں کو اپنی سرزمین پر رہنے کا حق حاصل ہے۔معمول کے تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے امن معاہدے کو یقینی بنانا ہوگا، دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ اسرائیل اور فلسطین کا مسئلہ ہے کیونکہ سعودی عرب اب بھی ایک خودمختاد فلسطینی ریاست کا حامی ہے۔امریکی میگزین دی اٹلانٹک کے ساتھ ایک انٹرویو میں شہزادہ سلمان بن محمد نے اس متنازع خطے پر اسرائیلی اور فلسطینی دعوؤں کو برابر قرار دیاہے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان فی الحال کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں تاہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں گذشتہ چند سالوں میں بہتری آئی ہے۔دونوں ممالک کی نظر میں ایران دشمن اور امریکہ اہم اتحادی ملک ہے جبکہ دونوں ممالک کو مسلح اسلامی شدت پسندی سے بھی خطرہ لاحق ہے۔تاہم دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات میں سب سے بڑی رکاوٹ اسرائیل اور فلسطین کا مسئلہ ہے کیونکہ سعودی عرب اب بھی ایک خودمختاد فلسطینی ریاست کا حامی ہے۔ان سے جب پوچھا گیا کہ کیا یہودی لوگوں کو اپنے قدیمی آبائی علاقوں میں کم از کم جزوی طور پر ایک خودمختار ریاست کا حق ہے تو ان کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ تمام لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ایک پرامن ریاست میں رہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو اپنی اپنی زمین کا حق حاصل ہے۔ مگر ہمیں نارمل تعلقات اور سب کے لیے استحکام کیلئے ایک امن معاہدے کو یقینی بنانا ہوگا۔سنہ 2002 سے سعودی عرب عرب پیس انیشیئی ٹوو کا مرکزی حامی ہے جس کے تحت فلسطینی عرب مسئلے کا دائمی حل دو ریاستوں پر مبنی ہے۔مگر اب تک کسی بھی سینیئر سعودی اہلکار نے اسرائیل کے وجود کا حق تسلیم نہیں کیا تھا۔اگر شہزادہ سلمان اپنے والد کے بعد سعودی تخت سنبھالتے ہیں تو وہ اسلام کے دو اہم ترین شہروں کے محافظ بھی بن جائیں گے۔انھوں نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ انھیں اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ رہنے پر کوئی مذہبی اعتراض نہیں جب تک کہ یروشلم کی مسجد القدس محفوظ ہو۔مبصرین کے خیال میں ریاض اور تہران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی سعودی عرب اور اسرائیل کے مابین فاصلے کم کر سکتی ہے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا