English   /   Kannada   /   Nawayathi

شہیدوں کے بچوں کی تعلیم کے اخراجات اب حکومت کرےگی برداشت

share with us

نئی دہلی:22؍مارچ 2018(فکروخبر/ذرائع) حکومت نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے مسلح افواج کے شہیدوں، مختلف مہمات میں جسمانی طور پر معذور ہونے والے جوانوں اور حکام کے بچوں کی اسکول اور کالج کی فیس کی ادائیگی میں متعینہ حد کو ہٹا دیا اور اب انہیں پہلے کی طرح فیس نہیں دینی ہوگی۔ دراصل مودی حکومت نے ساتویں پے کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر وزارت دفاع کی طرف سے ان بچوں کی فیس کی ادائیگی کی حد دس ہزار روپے فی ماہ مقرر کی تھی۔ دس ہزار روپے سے زیادہ کی فیس ان طلبہ و طالبات کو خود ادا کرنے کو کہا گیا تھا۔ اس فیصلے کی چوطرفہ تنقید ہوئی تھی اور وزیر دفاع نے اس مسئلے پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔وزارت دفاع نے یہ معاملہ وزارت خزانہ کے پاس بھیجا تھا اور وہاں سے منظوری ملنے کے بعد وزارت دفاع نے بدھ کو حکم جاری کرکے کہا ہے کہ ان طلبہ کی فیس کی ادائیگی کی ختم کردی گئی ہے۔ اس سے مختلف اداروں میں زیر تعلیم شہیدوں کے تین ہزار سے بھی زیادہ بچوں کو فائدہ ملے گا۔

    ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے فیس ادائیگی کی حد مقرر کئے جانے سے ہر سال صرف 4 کروڑ روپے کی رقم کی بچت ہو رہی تھی۔ یہ بات ذہن میں رکھتے ہوئے فیس ادائیگی کی حد مقرر کرنے کے فیصلے کو واپس لے لیا گیا۔ تاہم، وزارت دفاع نے کہا ہے کہ صرف سرکاری، سرکاری امدادیافتہ اور مرکز ی و ریاستی حکومتوں کی طرف سے تسلیم شدہ اسکولوں، کالجوں اور اداروں کے طالب علموں کو ہی اس کا فائدہ ملے گا۔

خیال رہے کہ شہیدوں کے بچوں کی فیس معاف کرنے کا فیصلہ 1971 کی جنگ کے بعد 1972 میں کیا گیا تھا۔ بعد میں 1990 اور 2003 کے احکامات کی بنیاد پر اس کا دائرہ بڑھاكر مختلف مہمات میں شہید ہونے والے اور جسمانی طور پر معذور ہونے والے فوجی افراد اور حکام کے بچوں کو بھی اس میں شامل کیا گیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا