:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
نئی دہلی: 20؍ مارچ 2018(فکروخبر/ذرائع) سپریم کورٹ نے سرکاری ملازم یعنی سرکاری افسروں کے خلاف سخت(Scheduled Castes and the Scheduled Tribes Prevention of Atrocities)قانون کے غلط استعمال پر غور کرتے ہوئے منگل کو کہا کہ اس قانون کے تحت درج ایسے معاملوں میں فوراً گرفتاری نہیں ہونی چاہیے۔عدالت نے کہا کہ ایس سی ایس ٹی قانون کے تحت درج معاملوں میں کسی بھی سرکاری ملازم کی گرفتاری سے پہلے کم از کم ڈی ایس پی رینک کے افسر کے ذریعے بنیادی تفتیش ضرور کرائی جانی چاہیے۔
جسٹس آدرش گوئل اور جسٹس یو یو للت کی بنچ نے کہا کہ پبلک سروینٹس کے خلاف ایس سی ایس ٹی قانون کے تحت درج معاملوں میں پیشگی ضمانت دینے پر کوئی مکمل پابندی نہیں ہے۔بنچ نے یہ بھی کہا کہ ایس سی ایس ٹی قانون کے تحت درج معاملوں میں کمپیٹنٹ اتھارٹی(Competent authority) کی اجازت کے بعد ہی کسی سرکاری ملازم کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |