English   /   Kannada   /   Nawayathi

چینی صدر کا ملک کی تقسیم کی کوشش پر انتباہ

share with us

چینی عوام کبھی بھی اپنے عظیم ملک کا ایک انچ حصہ بھی علیحدہ نہیں ہونے دیا اور یہ ناممکنات میں سے ہے، چین اپنے راستے پر آگے بڑھنے کی کوشش کرتا رہے گا،شی جن پنگ کا پارلیمانی سالانہ اجلاس سے اختتامی خطاب
بیجنگ: 20؍ مارچ 2018(فکروخبر/ذرائع)چینی صدر شی جن پنگ نے ملک کو تقسیم کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف خبردار کیا ہے کہ چینی عوام کبھی بھی اپنے عظیم ملک کا ایک انچ حصہ بھی علیحدہ نہیں ہونے دیا اور یہ ناممکنات میں سے ہے، چین اپنے راستے پر آگے بڑھنے کی کوشش کرتا رہے گا۔انھوں نے نیشنل پیپلز کانگریس (این سی پی)کے پارلیمانی سالانہ اجلاس سے اختتامی خطاب کے دوران یہ بات کہی۔انھوں نے کہا کہ چین اپنے راستے پر آگے بڑھنے کی کوشش کرتا رہے گا۔ ان کے مطابق یہ تائیوان کے ساتھ چین کی پرامن اتحاد کی کوشش ہے۔ان کا یہ بیان امریکہ کی اس منظوری کے بعد آیا ہے جس میں امریکہ نے اپنے اعلی حکام کو تائیوان دورے کی اجازت دی ہے۔چینی صدر نے کہاکہ چینی عوام کا مشترکہ خیال ہے کہ انھوں نے کبھی بھی اپنے عظیم ملک کا ایک انچ حصہ بھی اپنے سے علیحدہ نہیں ہونے دیا اور یہ ناممکنات میں ہے۔خیال رہے کہ واشنگٹن کا تائیوان کے ساتھ باضابطہ رشتہ نہیں ہے اور چین ایسے کسی اقدام کی مخالفت کرتا ہے جس سے بین الاقوامی برادری کو یہ پیغام جائے کہ تائیوان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے۔این سی پی کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے تائیوان کی علیحدگی اور چین کو منقسم کرنے کے خلاف متنبہ کیا۔اس کے علاوہ صدر شی جن پنگ نے کہا کہ صرف سوشلزم نظام ہی چین کا تحفظ کر سکتا ہے۔انھوں نے کہاکہ تاریخ نے ثابت کر دیا ہے اور مسلسل ثابت کر رہی ہے کہ صرف سوشلزم ہی چین کو بچا سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ان کی نظر میں عوام اصل ہیرو ہیں اور انھیں بشمول تمام دوسرے سیاست دانوں کے لوگوں کے مفادکیلئے سخت محنت کرنا چاہیے۔صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ان کا ملک مضبوط ہوگا لیکن جارح نہیں ہوگا اور وہ اپنی ترقی باقی دنیا کی قیمت پر نہیں کرے گا۔تاہم انھوں نے کہا کہ اپنی ترقی پر چین آسودہ خاطر نہیں ہو سکتا۔خیال رہے کہ دس دن قبل گانگریس نے صدارت کی میعاد پر مقرر حد کو ختم کرنے کیلئے ووٹ دیئے جس سے صدر شی جن پنگ غیر معینہ مدت تک یا تاحیات صدر رہ سکتے ہیں۔گریٹ ہال میں اپنے خطاب میں انھوں نے چین کیلئے اپنے 'عظیم وژن' کا خاکہ پیش کیا اور ملک کو 'نئی توانائی' بخشنے کے اپنے حوصلے کا اعادہ کیا۔اس کے ساتھ انھوں نے دنیا کے لیے چین کی عظیم دین کو آگے لے جانے کا بھی اعادہ کیا۔انھوں نے کاغذ اور بارود کی ایجاد سے لے کر دیوار عظیم اور چینی فلسفی کنفیوشس کی تحریروں کا ذکر چین کی بڑی تاریخی کامیابیوں کے طور پر کیا۔صدر کے خطاب کے بعد وزیر اعظم لی کیچیانگ کی سالانہ نیوز کانفرنس ہوئی جس میں یہ کہا گیا کہ بیجنگ بازار کے اصول پر مبنی تعاون چاہتا ہے جس سے سب کو فائدہ حاصل ہوگا۔مسٹ لی نے کہا کہ چین اپنے بازار کو مزید کھولے گا اس بات کی یقین دہانی کرے گا کہ ملکی اور بیرونی کمپنیاں چین کے بڑے بازار میں مساوی شرائط پر مقابلہ کر سکیں۔خیال رہے کہ چینی وزیر اعظم کا بیان امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کے حالیہ تحفظاتی بیانات اور محصول کو لاحق خطرات کے بالکل برعکس نظر آیا۔چینی صدر نے کہا چین کو ترقی کرنے کے لیے متحد رہنا ضروری ہے اور تائیوان کے حوالے سے کہا کہ بیجنگ علیحدگی کی کسی بھی کوشش کو ناکام کر دیگا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا