English   /   Kannada   /   Nawayathi

پلینری اجلاس میں سونیا گاندھی نے مودی سرکار پر الزمات کی بوچھارکر دی،راہل گاندھی کی قیادت میں آگے بڑھنے پر بھی دیا زور

share with us

نئی دہلی:17؍مارچ2018(فکروخبر/ذرائع) کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے آج الزام لگایا کہ مودی حکومت اقتدارحاصل کرنے کے بعد ملک کی سب سے پرانی پارٹی کو تباہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے لیکن کانگریس اسکے آمرانہ طریقہ کار کے آگے کبھی نہیں جھکے گی۔محترمہ گاندھی نے کانگریس کی 84 ویں کانفرنس میں اپنے خطاب میں کہا کہ ’تکبر اور اقتدا ر کے نشے میں مست حکومت نے کانگریس کو تباہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھا ہے ۔ وہ اس کے تمام حربے آزما رہی ہے ۔ لیکن کانگریس اقتدار کے ایسے تکبر کے آگے نہ کبھی جھکی ہے اور نہ کبھی جھکے گی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ یہ حکومت آمرانہ طریقوں سے اپوزیشن کے خلاف فرضی مقدمات چلا رہی ہے اور میڈیا کو دبانے میں لگی ہے۔ کانگریس کے اس کے ان تمام کارناموں کا پردہ فاش کررہی ہے۔ حکومت کی بدعنوانی کا پارٹی ثبوتوں کے ساتھ انکشاف کررہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے نہ کھاوں گا ، نہ کھانے دوں گا کے نعرے پر انہوں نے کہا کہ ان کے اس طرح کے وعدے ووٹ اور کرسی پر قبضہ کرنے کے لئے تھے۔ گجرات اسمبلی الیکشن اور لوک سبھا کی چند سیٹوں پر پچھلے دنوں کے ضمنی الیکشن میں پارٹی کو ملنے والی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے محترمہ گاندھی نے کہا کہ جو لوگ کانگریس کا وجود ختم کرنا چاہتے ہیں انہیں یہ اندازہ نہیں ہے کہ اب بھی اس پارٹی کے تئیں لوگوں کے دلوں میں کتنا گہرا لگاو ہے۔ انہوں نے کہا کہ چالیس سال پہلے کرناٹک کی چکمگلور سیٹ سے محترمہ اندرا گاندھی کی جیت سے کانگریس کو ایک نئی طاقت ملی تھی۔ اسمبلی الیکشن میں ایک بار پھر کانگریس کو ایسا شاندار مظاہر ہ کرنا ہے جس سے ملک کونئی سمت ملے۔

محترمہ گاندھی نے کہا کہ کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت نے جنگل کے حقوق، زمین کے حقوق، تعلیم کے حقوق، فوڈ سیکورٹی جیسی کئی اسکیمیں اور پروگرام نافذ کئے ۔ جس سے ملک میں کروڑوں لوگوں کی زندگی میں تبدیلی آئی ۔ لیکن مودی حکومت انہیں کمزور کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر افسوس ہی نہیں بہت دکھ ہوتا ہے کہ ان پروگراموں اور اسکیموں کو مودی حکومت کمزور اور نظر انداز کررہی ہے۔ من موہن سنگھ حکومت کے دیگر کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ مسٹر من موہن سنگھ کی قیادت میں ملک کی معیشت تیزی سے آگے بڑھی اور اب تک کی سب سے اونچی ترقی کی شرح حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی طویل شاندار تاریخ کا باب شروع ہورہا ہے ۔ پارٹی کے سامنے سخت چیلنجز ہیں جن کا ہم سب کو نئے صدر راہل گاندھی کی قیادت میں ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔

سونیا گاندھی نے آج کہا کہ پارٹی صدر کے طور پر راہل گاندھی کے سامنے کئی بڑے چیلنجز ہیں جن کا مقابلہ کرنے کیلئے پارٹی کے تمام کارکنوں کو ان کی قیادت میں متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ محترمہ گاندھی نے کانگریس کے 84ویں اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے پارٹی کی باگ ڈور سنبھالنے پر راہل گاندھی کو مبارک باد دی اور ان کا خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹرراہل گاندھی نے چیلنج کے دور میں یہ ذمہ داری سنبھالی ہے لیکن انہیں امید ہے کہ کانگریس کارکنان ان کی قیادت میں مل کر پارٹی کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے لئے یہ وقت جدوجہد کا ہے ۔ اس لئے ذاتی انا یا خواہشات کے بارے میں سوچنے کے بجائے یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ایک شخص پارٹی کے مفاد کے لئے کیا کررہا ہے اور چیلنجز سے کیسے نمٹ رہا ہے ۔ اس پر توجہ مرکوز کرنے اور مل کر پارٹی کو مضبوط بنانے کی کوشش کرنی چاہئے۔

محترمہ گاندھی نے کہا کہ کانگریس ایک پارٹی نہیں بلکہ ایک تحریک ہے ۔ کانگریس کی جیت ہم سب کی جیت ہے اس لئے اس کی مضبوطی کے لئے تمام طبقات کے جذبات کو دھیان میں رکھتے ہوئے دوبارہ بنیادی ایجنڈا تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا