English   /   Kannada   /   Nawayathi

’’بندوقوں کی نہیں انسانوں کی حفاظت کرو‘‘،امریکہ میں ہزاروں طلباء کا سکولوں پر فائرنگ کے واقعات کیخلاف احتجاج

share with us

مظاہروں کے منتظمین نے امریکی کانگریس پر ہتھیاروں کے ذریعے پھیلنے والے تشدد کو روکنے میں ناکامی کا ذمہ دار 

 

واشنگٹن:15؍مارچ2018(فکروخبر/ذرائع) امریکہ میں سکولوں کے طالب علم اور عملہ گذشتہ ماہ فلوریڈا کے ایک سکول میں فائرنگ کے واقعے کو ایک ماہ مکمل پر اس کی یاد میں ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔ریاست فلوریڈا میں مرجوری سٹونمین ڈگلکس ہائی سکول میں فائرنگ سے 17 افراد ہلاک ہوئے تھے اور ان کی یاد میں 17 منٹ کے لیے پڑھائی اور کام روکتے ہوئے احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔

 

مظاہروں کے منتظمین نے امریکی کانگریس پر ہتھیاروں کے ذریعے پھیلنے والے تشدد کو روکنے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔یہ مظاہرہ ہر جگہ وہاں کے مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوا اور 17 منٹ تک جاری رہا۔17 کے ہند سے کا انتخاب اس لیے کیا گیا تھا کیونکہ ریاست فلوریڈا کے شہر پارک لینڈ میں واقع میرجوری سٹون مین ڈگلس ہائی سکول میں ویلنٹائن ڈے پر ایک شخص نے فائرنگ کر کے 17 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔منتظمین کا کہنا ہے کہ امریکہ بھر اور دنیا کے کئی علاقوں میں ایسے تقریبا تین ہزار مظاہرے ہو رہے ہیں۔واشنگٹن میں طالب علموں نے صدر کی رہائش گاہ وہائٹ ہاس کے سامنے 17 منٹ تک مظاہرہ کیا اور اسلحے پر کنٹرول سے متعلق پالسیاں بنانے پر زور دیا۔رواں ہفتے وائٹ ہاوس کی جانب سے سکولوں میں شوٹنگز کے واقعات روکنے کے حوالے سے ایک منصوبہ پیش کیا گیا ہے تاہم اس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے نیم خود کار رائفلز خریدنے کی عمر بڑھا کر 21 سال کرنے کے مطالبے کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔تاہم اس میں سکول کے عملے کو ہتھیاروں کی تربیت فراہم کرنے کا متنازع تجویز شامل ہے۔امریکی سکولوں میں منعقدہ یہ احتجاج امریکہ کے مشرقی حصوں کے مقامی وقت کے مطابق صبح دس بجے شروع ہوا۔نیشنل سکول واک آؤٹ کے منتظمین گذشتہ سال جنوری میں صدر ٹرمپ کے صدارتی عہدہ سنبھالنے کے خلاف ویمن مارچ کا انعقاد بھی کر چکے ہیں۔ انھوں نے طالب علموں، اساتذہ، سکول انتظامیہ، والدین اور حامیوں' سے اس میں حصہ لینے کا مطالبہ کیا تھا۔اپنی ویب سائٹ پر انھوں نے سکولوں اور علاقوں کو بندوقوں کے تشدد کے جواب میں ٹویٹس اور دعاؤں سے کچھ زیادہ عمل نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔اس احتجاج میں کولوراڈو کا کولمبائند ہائی سکول بھی شامل ہے جہاں سنہ 1999 میں دو طالب علموں کی فائرنگ سے 13 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔دوسری جانب طالب علموں کی ایک بڑی تعداد وشنگٹن میں وائٹ ہاوس کے سامنے جمع ہوئی اور انھوں نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں لوگوں کی حفاظت کرو، بندوقوں کی نہیں اور وہ اب بہت ہو گیا جیسے نعرے درج تھے اور وہ ایسا دوبارہ کبھی نہیں کی نعرہ بازی کر رہے تھے۔کچھ طالب علم کیپیٹل ہل میں بھی جمع ہوئے جہاں سینیٹ اور ہاؤس ڈیموکریٹک رہنماؤں چک شومر اور نینسی پلوسی نے بھی خطاب کیا۔دریں اثناء امریکا میں درس گاہوں میں فائرنگ کے واقعات کی روک تھام کا بل منظور کر لیاگیاجبکہ اسلحہ قوانین سخت کرنے سے متعلق طلبا اور متاثرہ خاندانوں کے مطالبات نظر انداز کردیے گئے۔فلوریڈا اسکول میں فائرنگ کے بعد سے طلبا کی احتجاجی تحریک زور و شور سے جاری ہے، امریکا بھر میں آج طلبا نے کلاسز چھوڑ کر سڑکوں پر مظاہرے کیے۔ایوان نمایندگان نے بھاری اکثریت سے اسکولوں میں تحفظ میں مدد کا بل منظور کرلیا جس کے تحت خطرات کم کرنے کیلیے سالانہ پانچ کروڑ ڈالر خرچ کیے جائیں گیجبکہ کانگریس اسلحہ کی آزادی کے خلاف قانون سازی سے گریز کرتی رہی ہے۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا