English   /   Kannada   /   Nawayathi

تمل ناڈو پہنچنے سے پہلے کاویری کے پانی کو آلودہ کر رہا کرناٹک: آلودگی کنٹرول بورڈ

share with us

چنئی۔11مارچ2018(فکروخبر /ذرائع) طویل وقت سے جنوبی ریاست تمل ناڈو اور کرناٹک کے درمیان کاویری کے پانی کو لے کر تنازعہ رہا ہے. اب یہ جنگ پانی کی مقدار کو نہیں بلکہ اس کے معیار کو لے کر شروع ہو سکتی ہے. مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کرناٹک سے تمل ناڈو آنے والا کاویری کا پانی آلودہ ہے. جمعہ کو بورڈ کی جانب سے سپریم کورٹ کو سونپی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ تمل ناڈو میں داخل ہونے سے پہلے کرناٹک ندی کے پانی کو آلودہ کر رہا ہے.بورڈ نے بتایا کہ کاویری کی معاون ندیاں تھینپیننایر اور ارکاوتی ندیوں کا پانی تمل ناڈو میں داخل ہونے سے پہلے آلودہ ہو جاتا ہے. 2015 میں سپریم کورٹ میں درج کئے گئے کیس میں بورڈ نے یہ رپورٹ جمع کرائی ہے. تمل ناڈو نے اپنی درخواست میں سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ کرناٹک کو حکم دیا جائے کہ وہ انٹریٹیڈ سیوریج اور صنعتی فضلہ کی ند میں ڈالنے پر روک لگائے. تمل ناڈو کے جنوبی، مغربی، شمالی اور مشرقی علاقے کے لوگوں کے لئے کاویری کا پانی زندگی کی لکیر کی طرح ہے.
صوبے کے 19 اضلاع میں رہنے والی 20 فیصد آبادی کو تمل ناڈو حکومت کاویری کے پانی سے پینے کا پانی فراہم کرتی ہے. تمل ناڈو میں چلنے والی 127 پینے کے پانی کے منصوبوں کی بنیاد کاویری کا ہی پانی ہے. گزشتہ سال ستمبر سے دسمبر کے درمیان مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ اور کرناٹک اور تمل ناڈو کی جانب سے تین ندیوں کے پانی کے سیمپلوں کی جانچ کی گئی تھی. یہ سیمپل کاویری، تھینپیننایر اور ارکاوتی ندی سے لئے تھے. ان دونوں ندیوں کے پانی کی جانچ کاویری میں انضمام سے پہلے کی گئی تھی.مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپورٹ میں کہا گیا، 'تھینپیننایر ندی کا پانی آلودہ ہے اور اس کی کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئے ایکشن پلان کی ضرورت ہے. اس کے علاوہ ارکاوتی اور کاویری کا پانی بھی آلودہ پایا گیا ہے. اس کی وجہ کھلے شوچ کے چلتے پاخانہ کا ندی میں آنا بھی ہے.'

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا