English   /   Kannada   /   Nawayathi

نائجیریا میں 110 مغو ی لڑکیوں کی بازیابی کی کوششیں تیز

share with us

حکو مت نے مغو یلبات کی تلاش کے لیے اضافی فوجی دستے اور طیارے تعینات کر دیئے 

ابو جا ۔26فروری2018(فکروخبر /ذرائع) نائجیریا نے سکول کی 110 طالبات کی تلاش کے لیے اضافی فوجی دستے اور طیارے تعینات کیے ہیں۔ ان لڑکیوں کے بارے میں یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ گذشتہ ہفتے شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے انھیں اغوا کر لیا ہے۔یہ لڑکیاں ملک کے شمال مشرقی صوبے یوبے کے ڈاپچی شہر کے ایک سکول سے 19 فروری سے لاپتہ ہیں جب جہادی تنظیم نے ان کے سکول پر حملہ کیا تھا۔صدر محمد بخاری نے اسے 'قومی سانحے' سے تعبیر کرتے ہوئے طالبات کے اہل خانہ سے معافی مانگی ہے۔

اس حملے نے سنہ 2014 کے چیبوک حملے کی یاد تازہ کردی ہے جس میں ڈھائی سو سے زیادہ لڑکیاں اغوا کر لی گئی تھیں۔طالبات کے اہل خانہ کے غم و غصے میں اس بات پر اضافہ نظر آ رہا ہے کہ گذشتہ ماہ ڈاپچی کے اہم چیک پوائنٹس سے فوجیوں کو ہٹا لیا گیا تھا۔ڈاپچی پر گذشتہ پیر کو حملہ ہوا تھا۔ یہ چیبوک سے تقریبا پونے تین سو کلومیٹر کے فاصلے پر شمال مغرب میں واقع ہے۔ حملے کی وجہ سے گورنمنٹ گرلز سائنس اینڈ ٹیکنیکل کالج کی طالبات اور اساتذہ کو قریبی جھاڑیوں میں چھپنا پڑا تھا۔مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بعد میں فوجی طیاروں کی نگرانی میں سکیورٹی فورسز نے اس حملے کو پسپا کر دیا۔حکام نے پہلے لڑکیوں کے اغوا ہونے کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ وہ حملہ آوروں سے بچنے کے لیے چھپی ہوئی تھیں۔لیکن بعد میں انھوں نے تسلیم کیا کہ حملے کے نتیجے میں 110 لڑکیاں لاپتہ ہیں۔شدت پسند تنظیم بوکو حرام ملک کے شمالی علاقے میں ایک عرصے سے اسلامی ریاست کے قیام کے لیے بر سرپیکار ہے۔تقریبا چار سال قبل انھوں نے چیبوک کے ایک سکول سے 276 لڑکیوں کو اغوا کر لیا تھا جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں 'برنگ بیک آور گرلز' کی مہم نظر آئی تھی۔ ان میں سے ابھی بھی ایک سو سے زیادہ لڑکیوں کے بارے میں تاحال کوئی علم نہیں ہے۔ملک میں جاری شورش کے نتیجے میں اب تک دسیوں ہزار افراد ہلاک اور ہزاروں اغوا ہوئے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا