English   /   Kannada   /   Nawayathi

افغانستان میں داعش جنگجوؤں کی تعدادہزاروں میں؟روسی دعوے مسترد

share with us

داعشی جنگجوموجود ،مگرتعدادہزاروں میں نہیں،روس اورایران طالبان کی بجائے افغان حکومت کی مددکریں،امریکی جنرل

کابل۔26فروری2018(فکروخبر /ذرائع) امریکہ کی فوج نے روس کے ان دعوؤں کو مسترد کیا ہے کہ افغانستان میں شدت پسند گروپ داعش کے عسکریت پسندوں کی تعداد ہزاروں میں ہے ، روس اور ایران داعش کو شکست دینے کے لیے طالبان کی بجائے افغان حکومت کی مدد کریں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان میں بین الاقوامی فورسز کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے یہ بیان روس کے ان الزاما ت کے جواب میں دیا کہ واشنگٹن ارادی طور پر ملک میں داعش کے عسکریت پسندوں کے پھیلنے کے معاملے کو اہمیت نہیں دے رہا ہے۔جنرل نکلسن نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ "روس کی طرف سے داعش کے جنگجوؤں کی بتائی جانے والی تعداد میں بہت زیادہ مبالغہ آرائی ہے۔

یہ(تعداد) تقریباً 1500 ہے۔امریکی جنرل نے کہا کہ داعش کے عسکریت پسند مشرقی صوبے ننگر ہار اور کنڑ کے علاقوں اور شمالی صوبے جوزجان کے کچھ علاقوں میں سرگرم ہیں۔نکلسن نے کہا کہ افغان فورسز امریکہ کے انسداد دہشت گردی کے دستوں اور فضائی مدد سے ان تین مقامات پر حملے کر رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران ہم نے ان کی تعداد کو نصف کر دیا ہے۔ ہم نے ان کے امیر کو ہلاک کر دیا ہے۔ ہم نے دوبارہ سے ان کے زیر قبضہ علاقے کو کم کردیا ہے اور ہم نے ان کے جنگجوؤں کو ملک کے بعض حصوں سے نکال باہر کیا ہے۔ نکلسن داعش کی صفوں میں غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی کو تسلیم کرتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ ان کی تعداد بہت کم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے شام اور عراق سے غیر ملکی جنگجوؤں کو افغانستان کی طرف منتقل ہوتے نہیں دیکھا ہے۔امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ داعش کے افغان دھڑے کو کچھ وقت تک" شام اور عراق سے مالی امداد اور رہنمائی" ملتی رہی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اتحادی فورسز کی طرف سے ان ملکوں میں داعش کو کمزور کرنے کی وجہ سے اب یہ حمایت کم ہو گئی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا